لڑکی کی جنس تبدیلی درخواست پر بورڈ تشکیل دینے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ نے لڑکی کی جنس تبدیلی کیلئے درخواست پر بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیدیا اور چیف سیکریٹری سمیت دیگر فریقین کو جواب داخل کرانے کیلئے مہلت بھی دے دی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جج جواد حسن نے سیالکوٹ کی صباء کی درخواست پر سماعت کی جس میں درخواست گزار لڑکی نے اپنی جنس تبدیلی کیلئے اجازت دینے کی استدعا کی جس پر چیف سیکرٹری سمیت دیگر حکام نے جواب داخل کرانے کیلئے عدالت سے مہلت دینے کی استدعا کی جسے منظور کرلیا گیا۔ عدالت نے محکمہ صحت سے لڑکی کے لڑکے کے لئے آپریشن کرانے کے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ جسٹس جواد حسن نے یہ نکتہ اٹھایا کہ عدالت کسی کو جنس تبدیل کرانے کی کیسے اجازت دے سکتی ہے اور کس قانون کے تحت ایسا کیا جاسکتا ہے؟ جنس تبدیلی کی خواہشمند لڑکی کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار میں بچپن میں مردانہ خصوصیات ظاہر ہوئیں اور اسی وجہ سے اس نے خود کو ایک مرد کے طور پر متعارف کرایا ہے۔ وکیل نے استدعا کی کہ درخواست گزار لڑکی کو جنس تبدیل کرنے کی اجازت دی جائے۔